السلام علیکم!عبقری قارئین کے لئے آج ایک اہم موضوع پر تحریر لکھ رہا ہوں جو دل کے امراض‘ان کی وجوہات اور علاج سے متعلق ہے۔ قارئین کو اس سے بہت فائدہ ہوگا۔
دل کے امراض کی وجوہات
ایک تحقیق کے مطابق انسانی دل، نصف پونڈ کے برابر ہوتا ہے اس میں دو پمپ ہوتے ہیں۔ ایک پھیپھڑوں کو خون بھیجتا ہے تاکہ آکسیجن جذب کر سکے اور دوسرا پمپ صاف شدہ خون کو سارے بدن میں دوڑانے کیلئے ہوتاہے۔ ایک آدمی کی اوسط زندگی میں دل تین لاکھ ٹن خون پمپ کرتا ہے یہ اپنی بجلی بھی خود ہی پیدا کرتا ہے۔ ایک آدمی اگر ستر سال زندہ رہے تو دل چار کھرب مرتبہ دھڑکتا ہے۔ مختلف وجوہات کی بناء پر دل میں نقائص پیدا ہو تے ہیں‘ مثلاً وزن کا زیادہ ہونا، ورزش نہ کرنا، ناقص غذا کھانا، چربی والی غذائوں کا زیادہ استعمال، مرغن غذائوں سے پرہیز نہ کرنا وغیرہ۔
سرد موسم میں ضروری احتیاط
دل کے دورے سردی کے موسم میں زیادہ ہوتے ہیں۔ زیادہ وزن رکھنے والے، ورزش سے جی چُرانے والے اور چکنائی کا زیادہ استعمال کرنے والے اس کا شکار ہوتے ہیں۔ دل کے دورے کا زیادہ امکان شام چار سے چھ بجے کے درمیان ہوتا ہے جن لوگوں کے مسوڑھوں سے خون آتا ہو وہاں دل کے دورے کے دُگنے امکانات ہیں کیونکہ مسوڑھوں سے بیکٹیریا خون میں جا کر رگوں میں شامل ہو جاتے ہیں۔ ایک ریسرچ کے مطابق پیر اور جمعہ کے روز دل کے دورے زیادہ ہوتے ہیں۔ دل کے مریضوں کیلئے لہسن اور پیاز بہترین سبزیاں ہیں۔ بڑا گوشت، چکنائی، مکھن اور انڈا دل کے دورے کا مؤجب بنتی ہیں۔ دل کے دورے کی علامات یہ ہیں:اچانک سینے میں درد، سانس پُھولنا، پسینہ یا اُلٹی کی وجہ سے جسم کا ٹھنڈا ہونا۔ عورتوں کے مقابلے میں مردوں کو پانچ گنا دل کے دورے پڑتے ہیں۔ خواتین جو ہائی بلڈپریشر اور ذیابیطس کی مریضہ ہوں اس کا شکار ہو سکتی ہیں۔ ساٹھ سال یا اس سے زائد عمر میں دل کا دورہ شدید ہوتا ہے۔ دل کے دورے میں اکثر ایک نالی بند ہونے پر دل کے گوشت میں زخم ہو جاتا ہے، پیچیدگی کی صورت میں دل میں سوراخ ہو جاتا ہے۔
غذائی علاج ‘حفاظت اور نجات
طبی ماہرین دل کے مریضوں کیلئے چند مفید مشورے تجویز کرتے ہیں جو قارئین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔اگران پر عمل پیرا ہوا جائے تو نہ صرف دل کے امراض سے حفاظت رہتی ہے بلکہ ان سے چھٹکارا پانے میں کافی حد تک مدد ملتی ہے۔
٭ روٹی، سالن میں نمک کی مقدار آدھی یعنی تین گرام کر دیں، ان شاء اللہ کبھی دل کا اٹیک نہ ہوگا۔
٭اورنج جُوس استعمال کریں۔یہ ایچ۔ڈی۔ایل بڑھاتا ہے اور کولیسٹرول کو بھی کم کرتا ہے۔
٭سفر جل(بہی دانہ)پھل کھائیں۔ یہ دل کی تکلیف کو دُور کرتا ہے، سینے کی گھٹن ختم کرتا ہے۔
٭شہد کا باقاعدہ استعمال دل کے مریضوں کیلئے بہت مفید ہے۔ رتن جوت کا قہوہ استعمال کریںاورانار کا رَس پئیں۔
٭ چیکو کا پھل کھائیں، ناشپاتی کا جب موسم ہو تو زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔٭ تلبینہ یعنی جو پیس کر شہد میں اس کی کھیر بنائیں، دل کے مریضوں کیلئے یہ بہت مفید ہے۔
٭السی کا تیل دل کے اندر خون کے کلاٹ بننے کے عمل کو روکتا ہے‘دس قطرے السی کا تیل کچے دودھ میں ملا کر پئیں۔ گرمیوں کے موسم میں السی کے تیل کو فریج میں رکھیں۔ گرم نہ ہونے دیں ورنہ یہ زہر میں تبدیل ہو جائے گا۔
٭ دو چھوٹی الائچی روزانہ چبائیں۔٭ کلیجی دل کے مریضوں کیلئے زہرقاتل ہے اس سے پرہیز کریں۔٭ عجوہ کھجور کی گٹھلی کا پائوڈر استعمال کریں۔
دل کے بند والو کھولنے کا نسخہ
دل کے بند والو کھولنے کےلئےچند مجرب نسخے پیش کر رہا ہوں جو بھی آسان ہو استعمال کریں‘ان شاءاللہ فائدہ ہو گا۔
چھوٹی الائچی کا کمال: دل کے بند والو کھولنے کیلئے ایک پائو میتھرے اور ایک پائو چھوٹی الائچی چھلکے سمیت گرینڈ کر کے مکس کریں، صبح و شام ایک چمچ پانی کے ہمراہ استعمال کریں۔
شہد کا نسخہ :لیموں کا رس ایک پیالی‘ ادرک کا رَس ایک پیالی‘ ایک پیالی لہسن کا رَس اور ایک پیالی سرکہ سیب لیں، چاروں کو دھیمی آنچ پر نصف گھنٹہ کیلئے رکھیںجب تین حصہ باقی رہ جائے تو اتار لیں۔ ٹھنڈا ہونے پر تین پیالی شہد ملائیں۔ سب کو مکس کر کے بوتل میں محفوظ کریں اور نہار منہ تین چمچ محلول پئیں۔دال کے بند والو کھولنے کے عجب نسخہ ہے۔
لذیذ چٹنی سے علاج
دل کی بیماریوں کے علاوہ دَمہ، گیس تبخیر، گردوں کا فیل ہونا، شوگر، کمزوری کیلئےیہ لذیذ چٹنی اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ طریقہ:سبز پودینہ، ادرک، انار دانہ ان تمام چیزوں کو حسب ضرورت لے کر چٹنی بنائیں‘ایک سے ڈیڑھ چمچ دن میں تین سے پانچ بار استعمال کریں۔ نمک مرچ بالکل نہ ملائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں